قومی ٹیم کے سابق کپتان سلمان بٹ پاکستانی ٹیم کے کھلاڑیوں پر بے جا تنقید سے ناراض ہوگئے۔
مقامی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق اوپنر سلمان بٹ نے کہا کہ قومی ٹیم کے کیخلاف باتیں وہ سابق کرکٹرز کررہے ہیں جنہوں نے زندگی میں کبھی 15 پلس اسکور نہیں کیا، باقی وہ لوگ ہیں جن کا کرکٹ سے کوئی تعلق نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسٹرائیک ریٹ بڑھانا ایک پروسس کے ذریعے ہوتا ہے، جب آپ مسلسل کھیلتے ہیں تو آپ سیکھتے ہیں اور یہ آپکی مَسل میموری کا حصہ بن جاتا ہے، اسی طرح جب آپ پریشر میں ہوتے ہیں تو بال نہیں دیکھتے نہ گیپ تلاش کرتے ہیں بلکہ وہ خود آپ سے ایسے شارٹس لگواتا ہے۔
سلمان بٹ نے کہا کہ بدقسمتی سے ہم اس پروسس پر کام نہیں کررہے، ہم سنی سنائی باتوں پر چل رہے ہیں! سابق کرکٹرز تنقید کررہے ہیں تو طریقہ بھی بتائیں کہ کیسے اسٹرائیک ریٹ بہتر ہوگا۔
انہیں معلوم ہے کہ اسٹرائیک ریٹ بہتر کرنا ایک دن کا کام نہیں، وسیم اکرم کبھی شعیب اختر نہیں بن سکتے کیونکہ انکی صلاحیت ہے، اسی طرح ثقلین مشتاق، عبدالقادر نہیں بن سکتے۔
سابق اوپنر نے کہا کہ بابر بلکل درست کہہ رہا ہے کہ وہ نہ صائم بن سکتا ہے نہ صائم بابراعظم، اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ 10 میں 9 اننگز میں اسکور کرے گا جو کوہلی بھارت کیلئے کرتا ہے لیکن وہ یوراج یا سوریا کمار یادیو نہیں بن سکتا۔
سلمان بٹ نے کہا کہ ہمارے لوگ چاہتے ہیں کہ بابر ڈانس کرے تو مائیکل جیکسن، گانا گائے تو نور جہاں لگے، تو ایسا ہونہیں سکتا۔