اسلام آباد: وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ حکومت رؤف حسن پر حملے کو پوری سنجیدگی سے دیکھ رہی ہے، اس کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔
سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ رؤف حسن کے بیان پر ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے اور اس کیس میں اقدام قتل کی دفعات بھی لگائی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ واقعے کی تحقیقات کے لیے ایس پی حسن جہانگیر کی سربراہی میں ٹیم تشکیل دیدی گئی ہے، ظاہری طور پر رؤف حسن پر حملہ کرنے والے ٹرانسجینڈر تھے۔
سینیٹر شہادت اعوان کے ریلویز سے متعلق سوالات پر جوابات دیتے ہوئے وفاقی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ ریلوے کی اربوں روپے مالیت کی زمین پرویز مشرف کے دور میں لیز آؤٹ کی گئیں اور ان مشکوک لیز کے معاہدوں کے خلاف عدالتوں سے رجوع کیا گیا جس کے بعد ہم نے کافی زیادہ زمین واپس حاصل کی، اربوں روپے کی پراپرٹی واپس لی گئی۔
سینیٹ اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر شہادت اعوان نے کہا کہ ریلویز میں کرپشن کرنے والے 93 افسروں و اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔
وزیر قانون نے کہا کہ سب سے بڑا مسئلہ ریلویز کے سابق اور موجودہ ملازمین کی بڑی تعداد ہے، گزشتہ سال ریلویز کا سالانہ بجٹ 110 ارب روپے تھا جس میں سے تنخواہوں پر 35 ارب اور پنشن پر 38 ارب 90کروڑ خرچ ہوئے، فنڈز کا 67 فیصد حصہ تنخواہوں اور پنشن پر خرچ ہوتا ہے، زیادہ فنڈز تنخواہوں اور پنشن پر خرچ ہونے کے باعث نئی بوگیاں نہیں خریدی جا سکیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال ریلویز کو 63 ارب 25 کروڑ روپے کی آمدن ہوئی، پچھلے سال کے مقابلے میں تقریباً 12 ارب روپے زائد آمدن حاصل کی جس میں 251 فیصد اضافہ ہوا۔ حکومتوں کا کام کاروبار چلانا نہیں ہوتا، اس لیے ہم نجی سرکاری شراکت سے معاملات آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔ سابق وزیر سعد رفیق نے ریلویز کی بہتری پر بہت کام کیا۔
سینیٹر دنیش کمار نے کہا کہ ریلویز کی آمدن 63 ارب روپے اور اخراجات 110 ارب روپے رہی، اس طرح سالانہ خسارہ 47 ارب روپے بنتا ہے۔