سوئیڈن: سائنس دان سونے کا انتہائی مہین ورژن ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب ہوگئے۔
سائنس دانوں کو یہ کامیابی گریفائیٹ ایٹم کی اکلوتی تہہ کی مدد سے گریفین بنانے کے بعد حاصل ہوئی ہے۔ معجزاتی مٹیریل کے نام سے جانا جانے والا یہ مواد حیران کن طور پر مضبوط ہے اور تانبے سے زیادہ بہتر انداز میں تپش اور بجلی منتقل کر سکتا ہے۔
گولڈین کو بھی اس ہی کلیے کے تحت تشکیل دیا گیا۔ محققین نے سونے کو اتنا پھیلایا ہے جس سے اس کی موٹائی ایک ایٹم کی تہہ جتنی ہوگئی ہے۔ اور گریفین کی طرح سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ عمل اس کو متعدد نئی خصوصیات سے نوازتا ہے جو مستقبل میں اہم دریافتوں کا سبب بن سکتا ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ یہ نیا مٹیریل کاربن ڈائی آکسائیڈ کو بدلنے سے لے کر پانی صاف کرنے تک اور مواصلاتی ٹیکنالوجی سمیت ہر چیز میں کارگر ثابت ہوسکتا ہے۔
محققین کے مطابق سونا اس جیسے متعدد مٹیریلز میں سے ایک ہو سکتا ہے۔ دیگر دھاتوں کے متعلق اس ہی طرح کے نتائج حاصل کرنے کے لیے مزید تحقیقاتی کام جارہی ہے۔
سوئیڈن کی لنکوپنگ یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے محقق شن کیشیوایا کا کہنا تھا کہ اگر آپ مواد کو انتہائی مہین بناتے ہیں تو کچھ غیر معمولی چیز ہوتی ہے، جیسی گریفین کے ساتھ ہوئی۔ ایسی ہی چیز سونے کے ساتھ ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ جیسا کے آپ جانتے ہیں کہ سونا ایک دھات ہے، لیکن اگر اس کی موٹائی ایک ایٹم کی تہہ کی ہوجائے تو سونا سیمی کنڈکٹر بن سکتا ہے۔