اسلام آباد: سیشن جج نے کہا ہے کہ خاور مانیکا کے وکیل دلائل دینے سے کیوں ڈر رہے ہیں؟
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں عدت میں نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت ہوئی۔
بار بار طلبی کے باوجود بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا کے وکیل راجہ رضوان عباسی پیش نہیں ہوئے۔
سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے ریمارکس دیے کہ عباسی صاحب دلائل دینے سے کیوں ڈر رہے ہیں؟ آج وہ نہیں آئیں گے تو ہم درخواست پر فیصلہ کردیں گے۔
عدالت نے کیس کی سماعت میں وقفہ کردیا۔
وقفے کے بعد وکیل راجہ رضوان عباسی عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔ انہوں نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ نکاح خواں ، ایک نکاح کا گواہ اور خاور مانیکا کا ایک ملازم اس کیس میں گواہ ہے، خاور مانیکا کی شکایت پر 496 اور 496 بی کی دفعات شامل کی گئیں، ٹرائل کورٹ نے 496 بی کے دفعہ کو حذف کرکے 496 کے تحت سزا سنائی، کیس کے اہم گواہان کے مطابق عدت کے دوران نکاح کیا گیا۔
خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی بغیر سماعت ملتوی ہوئے کمرہ عدالت چھوڑ کر چلے گئے۔
اس پر پی ٹی آئی وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ابھی تو تاریخ نہیں دی، بھاگ کیسے گئے رضوان عباسی؟ کیا ہورہا ہے یہ، آپ قانون کو نافذ کریں، بغیر اجازت عدالت سے چلے گئے، رضوان عباسی بھاگ گئے، ان پر تو توہین عدالت کی کارروائی ہونی چاہیے، رضوان عباسی کو اتنا اعتماد ہے کہ ان کی استدعا منظور کرلی جائےگی، ساتھ کمرے میں بیٹھے ہوئے تھے اور عدالت پیش نہیں ہوئے۔
عدالت نے کیس کی سماعت 24 اپریل تک ملتوی کردی۔