0

چارٹر آف ڈیموکریسی پر عمل درآمد ہوا، اب عدالتی اصلاحات لانی ہونگی، بلاول بھٹو

نوڈیرو / کراچی: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ چارٹر آف ڈیموکریسی میں بیشتر نقاط پر عمل درآمد ہوا، اب عدالتی اصلاحات لانی ہونگی۔

پیپلز پارٹی کے بانی چیئرمین شہید ذوالفقار علی بھٹو کی 45ویں برسی ملک بھر میں عقیدت و احترام نظریاتی جوش و جذبے سے منائی گئی، مختلف شہروں میں تقاریب ہوئی،ایصال ثواب کیلیے قرآن خوانی کی گئی، گڑھی خدابخش میں ذوالفقار علی بھٹو کے ایصال ثواب کیلیے مزار کے اندر قرآن خوانی کا اہتمام کیا گیا جس میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی جبکہ بلاول بھٹو زرداری نے نو ڈیرو میں افطار و ڈنر پارٹی میں شرکت کی۔

افطار پارٹی میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ایم پی اے فریال تالپور، صوبائی وزیر ناصر شاہ، جمیل سومرو اور دیگر نے بھی کی شرکت کی۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کے موقع پر کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سپریم کورٹ کی جانب سے ذوالفقار علی بھٹو ریفرنس کا مختصر فیصلہ آ چکا، تفصیلی فیصلے کے منتظر ہیں، ثابت ہوا کہ ذوالفقار علی بھٹو کو فیئر ٹرائل کا موقع نہیں دیا گیا اور یہ عدلیہ کی تاریخ پر ایک بدنما داغ ہے، عوام کا عدلیہ پر اعتماد کمزور ہوا، اب جوڈیشل ریفارمز لانا ہونگے، اسمبلی سمیت ہر سطح پر جوڈیشل ریفارمز کے لیے آواز اٹھائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ شہید بے نظیر بھٹو کے ن لیگ کے ساتھ کیے گئے چارٹر آف ڈیموکریسی میں بھی بیشتر نقاط پر عملدرآمد ہوا لیکن جوڈیشل ریفارمز ایک ایسا نقطہ تھا جس پر کام نہیں ہوسکا۔ تقریب سے قبل چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعلی سندھ کے ہمراہ گڑھی خدا بخش بھٹو مزار پر حاضری دے کر شہید ذوالفقار علی بھٹو سمیت دیگر شہدا کے مزارات پر فاتحہ خوانی کی۔

دوسری جانب صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو کا عدالتی قتل پاکستان کی آزادی اور خود مختاری کے خلاف گھناونی سازش تھی۔ ذوالفقار علی بھٹو شہید کی فلاسفی محترمہ بینظیر بھٹو شہید کا مشن تھا، اب اس مشن کے نگہبان بلاول بھٹو زرداری ہیں۔

پشاور میں برسی کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ اس ملک کو ہمیشہ بحرانوں سے اگر کسی نے نکالاہے تو وہ پیپلزپارٹی ہی ہے اور اگر ذوالفقارعلی بھٹو اوربے نظیر بھٹو کی حکومتیں اپنے دورانیے پورے کرتیں تو آج اس ملک کا نقشہ کچھ اور ہوتا۔

شیری رحمن نے کہا ہے کہ قائدِ عوام کا قتل صرف پیپلز پارٹی نہیں ملک کے خلاف سازش تھی۔پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو کا کہناتھا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کا عدالتی قتل تاریخ کا سیاہ ترین باب تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں