اسلام آباد: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے پھر وفاقی حکومت کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے اسے تسلیم نہ کرنے کا اعلان کردیا۔
خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور پھر وزیراعظم شہبازشریف پر برس پڑے۔ جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد کے باہر میڈیا سے گفتگو میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ فارم 45 اور 47 تبدیل کیے گئے ،اس حکومت کو نہیں مانتے، چوری کے مینڈیٹ والی غیر آئینی حکومت کیا ڈلیور کرے گی۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ یہ حکومت مینڈیٹ کے بغیر ہے، ہمارا مینڈیٹ چوری ہوا ہے،بدترین دھاندلی کی گئی، فارم 47 تبدیل کرکے ہماری 80
نشستیں چوری کی گئی ہیں، ایسی حکومت کیا ڈلیور کرے گی۔
قبل ازیں تیرہ مارچ کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے اسلام آباد میں وزیراعظم شہبازشریف سے ملاقات کے بعد احسن اقبال کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں بات چیت کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ عوام اور صوبے کے مسائل حل کرنا ہیں۔ملک کی ترقی میں صوبہ کردار ادا کریگا۔
علی امین گنڈاپور نے کہا تھا کہ میری وزیراعظم سے پہلی ملاقات تھی، آج صوبے کے امن و امان کے حوالے سے بات ہوئی، وزیراعظم نے مکمل سپورٹ کی یقین دہانی کروائی، وزیراعظم نے یقین دلایا ہے کہ کے پی کے جو بھی واجبات ہونگے ادا کریں گے۔
اس سے قبل علی امین گنڈاپور نے وزیراعظم شہبازشریف کی حلف برداری تقریب میں شرکت سے انکار کرتے ہوئے موقف اپنایا تھا کہ شہباز شریف فارم سینتالیس والے ہیں انہیں وزیراعظم تسلیم نہیں کرتا۔
اُدھر علی امین گنڈاپور کے بیانات میں تضادات کو پاکستان پیپلزپارٹی نے سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ پی پی کے رہنما اور مرکزی سیکریٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور باہر ڈائیلاگ مارتے ہیں، اندر وزیراعظم کی منتیں کرتے ہیں۔ علی امین گنڈاپور اچھے بچے کی طرح وزیراعظم کے سامنے پیش ہوئے تھے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہاکہ خیبرپختونخوا حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے، مخصوص نشستوں پر حلف کیلئے اجلاس نہیں بلایا جا رہا،انہوں نے خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس بلانے کیلئے الیکشن کمیشن اور عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کر دیا۔