واشنگٹن: امریکی معاشی جریدے بلوم برگ نے اپنی رپورٹ میں محمد اورنگزیب کی بطور وزیر خزانہ تقرری کو پاکستان کی معیشت اور آئی ایم ایف سے ڈیل کے لیے مثبت قدم قرار دیا۔
بلومبرگ میں شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سرمایہ کاروں کی دلچسپی پاکستان کے نئے وزیر خزانہ کے نام میں تھی۔ جے پی مارگن کے سابق بینکر اور ٹیکنوکریٹ محمد اورنگزیب کے وزیر خزانہ بننے پر سرمایہ کاروں نے خوشی اور اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
رپورٹ میں محمد اورنگزیب کی بطور وزیر خزانہ تقرری کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان کی تعیناتی پاکستان کو درپیش چیلنجزکو حل کرنے میں مدد گار ثابت ہوگی۔
بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق نئے وزیر خزانہ کا ماضی بتاتا ہے کہ وہ ٹیکس نیٹ کو وسیع کرتے ہوئے ریئل اسٹیٹ اور ریٹیلرز پر ٹیکس عائد کریں گے اور نجکاری میں ایس آئی ایف سی کی بھرپور معاونت کریں گے۔
علاوہ ازیں یہ کہ پاکستان کو اگلے ماہ کے اختتام سے پہلے آئی ایم ایف پروگرام سے 1.1 بلین ڈالر کی آخری قسط کے جاری ہونے کی ضرورت ہوگی جس کے لیے نئے وزیر خزانہ کلیدی کردار ادا کرسکتے ہیں۔
بلوم برگ کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ آخری قسط کے جاری ہونے کے بعد بھی پاکستان کے لیے آئی ایم ایف پروگرام میں جانا ناگزیر ہوگا جس کے لیے رواں ہفتے مذاکرات شروع ہوں گے۔
بلوم برگ کے مطابق محمد اورنگزیب کے تجربے سے پاکستان کو آئی ایم ایف کے ساتھ 6 ارب ڈالرز ہونے والے مذاکرات میں کافی مدد ملے گی اور بطور وزیر خزانہ وہ ملک میں معاشی اصلاحات کریں گے۔
بلوم برگ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ محمد اورنگزیب کی تعیناتی سے وزیراعظم شہباز شریف کی سمت اور ہدف کا پتا چلتا ہے کہ وہ ملک کو ٹھیک کرنے میں ٹیکنوکریٹس کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔