پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے نویں ایڈیشن میں شاندار بالنگ کا مظاہرہ کرنے والے عثمان طارق کے بالنگ ایکشن پر متعدد شائقین کرکٹ نے سوال اٹھادیا۔
پی ایس ایل میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کرنے والے عثمان طارق کو تجزیہ کاروں کی جانب سے آئی سی سی ٹی20 ورلڈکپ سے قبل ٹیم میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے، انکا کہنا ہے کہ وہ میگا ایونٹ میں بطور مسٹری اسپنر پاکستان کی جیت میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔
عثمان طارق کے بالنگ ایکشن پر کچھ فینز نے سوال اٹھایا کہ وہ بالنگ کروانے سے قبل تھوڑا رُک جاتے ہیں یا یہ ایکشن لیگل ہے؟ جس پر سابق کرکٹر محمد حفیظ نے وضاحت پیش کرتے ہوئے بتایا کہ انکا بالنگ ایکشن آئی سی سی کے قانون 42.2 کے مطابق قانونی ہے۔
اس قانون میں بتایا گیا ہے کہ بالر بال کروانے سے قبل رُک سکتا ہے اگر وہ اسکے بالنگ ایکشن کا حصہ ہو تو لیکن اگر امپائر کو لگے کہ وہ بیٹر کو دھوکا دینے کیلئے یہ کررہا ہے تو وہ اس گیند کو ڈیڈ بال قرار دیتا ہے۔
حفیظ کا مزید کہنا تھا کہ اسپنر اپنا ہاتھ 15 ڈگری تک بینڈ کرسکتا ہے لیکن عثمان ہاتھ محض 12 ڈگری تک جاتا ہے۔
واضح رہے کہ بھارتی اسپنر روی ایشون بھی بالنگ میں تھوڑا رک کر بال کرواتے ہیں جو کہ لیگل ہے۔