بگوٹا: کولمبیا نے غزہ میں امدادی سامان کے منتظر فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ کو نسل کشی قرار دیتے ہوئے صیہونی ریاست سے ہتھیاروں کی خریداری روک دی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کولمبیا کے صدر گستاو پیٹرو نے امدادی اشیا کے لیے جمع ہونے والے فلسطینیوں پر فائرنگ کا ذمہ دار اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو قرار دیتے ہوئے احتجاجاً اسرائیل سے اسلحے کی خریداری کو معطل کرنے کا اعلان کردیا۔
کولمبیا کے صدر گستا پیٹرو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر لکھا کہ خوراک لینے کے لیے پہنچنے والے 100 سے زائد فلسطینیوں پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے گولیاں چلوائیں جو نسل کشی ہے۔
یہ خبر پڑھیں : امداد لینے کیلیے جمع فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ؛ 100 سے زائد شہید
صدر گستاو پیٹرو نے مزید کہا کہ چاہے عالمی طاقتیں تسلیم کریں یا نہ کریں، اسرائیلی مظالم سے ہولوکاسٹ کی یاد تازہ ہوگئی۔ عالمی برادی کو چاہیے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے تعلقات منقطع کردیں۔
یاد رہے کہ کولمبیا نے غزہ پر بمباری اور حملوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے احتجاجاً اسرائیل سے اپنا سفیر بھی واپس بلا لیا تھا۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری غزہ پر اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 30 ہزار سے تجاوز کرگئی جب کہ 60 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔ شہید اور زخمی ہونے والوں میں سے نصف تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔