سینٹیاگو: سائنس دانوں نے جنوبی امریکا کے ملک چلی کے ساحل سے فاصلے پر موجود زیر سمندر پہاری میں آبی حیات کی 100 سے زیادہ انواع دریافت کر لیں۔
یہ انواع چلی اور ایسٹر آئی لینڈ کے درمیان سطح سمندر سے 3530 میٹر نیچے 2900 کلومیٹر کے رقبے پر پھیلے پہاڑی سلسلے سالاس وائے گومیز رج میں دریافت ہوئیں۔
شمڈ اوشیئن انسٹیٹیوٹ کے مطابق اس علاقے میں ڈیپ سی کورلز، گلاس اسپونجز، سی ارچنز، ایمفیبوڈز، اسکواٹ لوبسٹر اور دیگر ایسے جاندار پائے گئے جن کو پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا تھا۔
محقق ڈاکٹر جیویئر سیلینز کا کہنا تھا کہ اس مشن میں سائنس دان اپنی امیدوں سے آگے نکل گئے۔ اس بات کی ہمیشہ توقع کی جاتی ہے کہ دور دراز علاقے جو نظروں میں کم آئے ہوتےہیں وہاں جانداروں کی نئی انواع دریافت ہوں لیکن جس تعداد میں یہاں حیات دریافت ہوئی ہے یہ حیران کن ہے۔
سائنس دانوں کی ٹیم نے اس علاقے کی آبی حیات کا معائنہ کرنے کے لیے ریموٹ کنٹرول انڈر واٹر روبوٹ کا استعمال کیا اور سمندر کی نچلی سطح اور پہاڑیوں پر مبنی 52 ہزار 777 مربع کلو میٹر رقبے کا نقشہ تیار کیا۔
ڈاکٹر جیویئر سیلینز نے مزید کہا کہ یہ پنپتا اور صحت مند ماحول اس جانب اشارہ کرتا ہے کہ نازکا-ڈیسونچریڈس اور ژواں فرنینڈز مرین پارکس مؤثر انداز میں نازک سمندری ماحولیات کی حفاظت کر رہے ہیں۔
نودریافت شدہ چار سمندری پہاڑیوں میں سب سے بلند پہاڑی سطح سے 3530 میٹر نیچے ہیں اور یہ پہلی بار مشاہدے میں آئی ہے۔