بوسٹن: سائنس دانوں نے ایک نیا اینٹی مائیکروبائیل مرکب بنایا ہے جو اینٹی بائیوٹک ادویات کو غیرمؤثر بنانے والے سپر بگز کے مکینزم کو غیر فعال کرتا ہے۔
ہارورڈ یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے محققین کو تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ کریسومائسین نامی نیا مرکب اینٹی بائیوٹک کے مزاحم بیکٹیریا کے متعدد متغیرات کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ تاہم، اس بات کا تعین کیا جانا ابھی باقی ہے کہ یہ مرکب یا اس جیسی ادویات انسانوں کے لیے کتنی محفوظ ہیں۔
لیکن سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ مرکب لاکھوں افراد کی موت کا سبب بننے والی متعدد بیماریوں کا سبب بننے والے بیکٹیریا کے خلاف کارروئی میں بہتری لایا ہے۔
تحقیق کے شریک مصنف کیلون وو نے بتایا کہ اینٹی بائیوٹکس جدید ادویات کو بنیاد فراہم کرتی ہیں۔ اینٹی بائیوٹکس کے بغیر سرجری، کینسر کے علاج اور اعضاء کی پیوندکاری جیسے پروسیجر عمل میں نہیں لائے جاسکتے۔
محققین کے مطابق دیگر مظور شدہ اینٹی بائیوٹکس کے مقابلے میں کریسومائسین نے رائبوسومز (جو خلیوں کے اندر پروٹین بناتے ہیں) نامی بیکٹیریل اجزاء کو محدود کرنے کی صلاحیت میں بہتری دِکھائی ہے۔
جہاں کچھ اینٹی بائیوٹکس ان رائبوسومز کو متاثر کرنے کے لیے کام کرتے ہیں کچھ بیکٹیریا نے اس اثر سے بچنے کے لیے خود کو اس میکینزم کے تحت ڈھال لیا ہے۔