0

ای ایم ایس نے الیکشن سے قبل ہی خرابیاں دکھانا شروع کر دی ہیں

نظام یا تو ناکام ہے یا پھر کنٹرول کیا جا رہا ہے، رضا ربانی نے الیکشن مینجمنٹ سسٹم کی درستگی پر سوال اٹھا دیا

رضا ربانی نے الیکشن مینجمنٹ سسٹم کی درستگی پر سوال اٹھا دیا۔ تفصیلات کےسابق چیئرمین سینیٹ و سینیٹر میاں رضا ربانی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ الیکشن مینجمنٹ سسٹم نے الیکشن کے دن سے قبل ہی خرابیاں دکھانا شروع کر دی ہیں۔ این اے 197، قمبر شہدادکوٹ اور پی ایس 12 لاڑکانہ کے دو آر اوز نے سسٹم میں خرابیوں کی اطلاع دی ہے، الیکشن کمیشن آف پاکستان 8 فروری 2024 کو نتائج جمع کرنے اور ٹیبلیٹ کرنے کے لیے EMS کا استعمال کر رہا ہے،آر او این اے 197 کا کہنا ہے پولنگ عملے کی ڈیوٹیاں سسٹم پر اپ لوڈ کی گئیں جو بعد میں مل نہ سکیں،ان کا کہنا تھا نظام یا تو ناکام ہے یا پھر کنٹرول کیا جا رہا ہے، ان مشاہدات نے سافٹ ویئر کی درستگی پر ایک سنگین سوال اٹھایا ہے، 2018 کی تاریخ کو نہیں دہرانا چاہیے، فیڈریشن مزید سیاسی عدم استحکام کی متحمل نہیں ہو سکتی۔

واضح رہے کہ ملک بھر میں 8 فروری کو عام انتخابات کے نتائج جمع اور مرتب کرنے کے لیے تیار کیے جانے والے الیکشن مینجمنٹ سسٹم سے متعلق بڑا انکشاف ہوا ہے۔ ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے الیکشن والے دن انتخابی نتائج مرتب کرنے کیلئے جو الیکشن مینجمنٹ سسٹم استعمال کیا جائے گا، اس سسٹم میں خامیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔

سندھ میں 2 ریٹرننگ افسران نے اس حوالے سے الیکشن کمیشن کو باقاعدہ خط تحریر کر کے الیکشن مینجمنٹ سسٹم میں خامیوں کی نشاندہی کی ہے۔ قومی اسمبلی کی نشست این اے 197 کے ریٹرننگ افسر عبدالقادر مشوری، جو کہ اسسٹنٹ کمشنر قمبر بھی ہیں، انہوں نے اور سندھ اسمبلی نشست پی ایس 12 کے آر او عثمان خاصخیلی، جو کہ اسسٹنٹ کمشنر بکرانی بھی ہیں۔ ان دونوں افراد نے الیکشن مینجمنٹ سسٹم کی خامیوں سے متعلق اپنے اعلیٰ افسران کو خطوط لکھے ہیں۔

دونوں عہدیداروں کی جانب سے لکھے گئے خطوط میں ای ایم ایس کے حوالے سے تقریباً یکساں مسائل کی نشاندہی کی گئی ہے۔ عبدالقادر مشوری کا خط 3 فروری کو ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر قمبر شہداد کوٹ کو لکھا گیا۔ عبدالقادر مشوری نے اپنے خط میں کہا کہ پولنگ افسران کو تفویض کردہ فرائض سے متعلق ڈیٹا ای ایم ایس پر اپ لوڈ کیا گیا تھا جو بعد میں غائب ہوگیا۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ کہ سسٹم میں اس نقص نے بہت سے مسائل پیدا کیے ہیں جن سے اس کے قابل اعتبار اور مستند ہونے پر سوالیہ نشان کھڑے ہوگئے ہیں۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ الیکشن مینجمنٹ سسٹم بالکل ناکام ہے یا پھر اسے کوئی کنٹرول کررہا ہے۔ آر او نے دعویٰ کیا کہ ای ایم ایس کے حوالے سے تحفظات سے الیکشن کمیشن اور نادرا حکام کو زبانی آگاہ کردیا گیا لیکن ان شکایات کو دور نہیں کیا گیا۔ دونوں اداروں نے سسٹم میں اِن مسائل کی وجہ تکنیکی خرابی کو قرار دیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں