قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان بابراعظم نے اپنی شادی سے متعلق سوال پر وکٹ کیپر محمد رضوان کو دلچسپ جواب دے ڈالا۔
بابراعظم نے گزشتہ روز سوشل میڈیا پر مداحوں کے سوالات پر جوابات دیے، انھوں نے کہا کہ کوئی انسان ہر لحاظ سے مکمل نہیں ہوتا، سب سے غلطیاں ہوتی ہیں، کرکٹ میں کارکردگی کا تسلسل اہم ہے مگر کسی سے بھی ہمیشہ اچھی پرفارمنس کی توقع نہیں ہوسکتی، اتار چڑھاؤ کیریئر کا حصہ ہیں۔
پرستاروں کو بھی سمجھنا چاہیے کہ پاکستان کیلیے کھیلنے والا ہر پلیئر محنت کرتا اور قربانیاں دیتا ہے، شائقین کھلاڑیوں پر تنقید ضرورکریں مگر ذاتی حملوں سے اجتناب برتیں، انھیں بھی ذہنی اذیت پہنچتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ میں مشکل ترین صورتحال میں بھی سوچ مثبت رکھنے کی کوشش کرتا ہوں، منفی سوچ غلط راستوں کی جانب لے جاتی ہے، کیریئر کے ہر موڑ پر پرستاروں نے مجھے سپورٹ کیا،ان کی حوصلہ افزائی سے اعتماد میں اضافہ ہوتا ہے،پاکستان سے باہر بھی بڑی تعداد میں پرستار موجود ہیں۔
بابر اعظم نے کہا کہ کیریئر کا سب سے بڑا سبق یہی ہے کہ ہمیشہ عاجزی سے رہیں، اپنی غلطی تسلیم کریں اور اس سے سبق سیکھ کر آگے بڑھیں، 2016 سے اب تک سب سے بڑی تبدیلی مائنڈ سیٹ کی آئی ہے،سوچ کا انداز اور اپنی صلاحیتوں پر اعتماد بہتر ہوا، پہلے مشکلات کے بارے میں بہت سوچتا تھا،اب کوشش ہوتی ہے کہ مسائل پر قابو پاکر دباؤ سے نکلوں۔
انھوں نے کہا کہ میں نے مزدور کے طور پر بھی کام کیا ہے،میں صبح مزدوری اور شام کو نیٹ پریکٹس کرتا تھا، زندگی میں مختلف مراحل پر انسان کو سبق حاصل ہوتے ہیں۔
شادی کب کرینگے، رضوان کا سوال اکیلے میں جواب دوں گا، بابر اعظم
بابر اعظم کی سوشل میڈیا پر بات چیت میں محمد رضوان نے بھی انٹری دے دی، انھوں نے سوال کیا کہ شادی کب کررہے ہیں، جواب میں بابر نے کہا کہ مجھے معلوم تھا کہ آپ یہی سوال کریں گے، اکیلے میں آپ کو جواب دوں گا۔
یہ بھی پڑھیں: بابرنے ناکامی سے پیچھا چھڑانے کا طریقہ بتا دیا
انھوں نے ایک پرستار کو بتایا کہ محمدرضوان نے کچھ پشتو کے الفاظ سکھائے ہیں جو سب کے سامنے نہیں بتاسکتا،وکٹ کیپر بیٹر کافی بولتے ہیں،انھوں نے کہا کہ مجھے اگر موقع ملے تو ڈی ویلیئرز کے ساتھ بیٹنگ کرنا چاہوں گا،میں نے ان کیخلاف میچز ضرور کھیلے مگر ساتھ بیٹنگ کا موقع کبھی نہیں ملا۔
سرفراز کو میرے بیٹس سے بہت لگاؤ ہے،اکثر لے جاتے ہیں
بابر اعظم نے کہا کہ سرفراز احمد میرے بیٹس کو بہت لگاؤ رکھتے ہیں،اگر کسی بیٹ سے میری پرفارمنس اچھی رہے تو سابق کپتان ساتھ لے جاتے ہیں،ان کا میرے کیریئر میں اہم کردار ہے۔
فخرزمان کو سمجھانا پتھر پر لکیر لگانے کے مترادف ہے
بابر اعظم نے کہا کہ فخرزمان کو سمجھانا پتھر پر لکیر لگانے کے مترادف ہے، بیٹر کی کوشش ہوتی ہے کہ حریف کو دبائو میں لائیں، ساتھ کھیلنے والا خود ہی پریشر سے آزاد ہوجاتا ہے،فخر تن تنہا جیت کا سفر مکمل کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں،انھوں نے بطور میچ ونر پاکستان کیلیے کئی بار پرفارم کیا۔