0

خلا میں موجود کچرے کو کیسے ختم کیا جائے؟ منصوبہ سامنے آگیا

اوساکا: جاپان کی ایک اسٹارٹ اپ کمپنی کی جانب سے ایک منصوبہ پیش کیا گیا ہے جس کے تحت نیوکلیئر فیوژن توانائی کے لیے بنائی جانے والی لیزر کا استعمال کرتے ہوئے خلاء میں موجود کچرے کو ختم کیا جائے گا۔

اوساکا شہر کی مقامی ای ایکس فیوژن نامی کمپنی دنیا کی سب سے طاقت ور لیزر بنا کر ایک نئی سوچ کے ساتھ زمین کے مدار میں گھومنے والے کچرے کے مسئلے سے نمٹنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

ڈائیوڈ پمپڈ سولڈ اسٹیٹ (ڈی پی ایس ایس) لیزر ہائیڈروجن ایندھن کے پیلٹ کو انتہائی طاقتور شعاع سے اڑانے کے لیے بنائی گئی تھی تاکہ فیوژن ری ایکشن شروع کیا جا سکے (یہ بالکل وہی عمل ہے جو قدرتی طور پر سورج پر ہوتا ہے)۔
اس عمل کے حوالے سے کمپنی کو اس بات کا احساس ہوا کہ زمین کے گرد خلاء میں اڑتے کچرے کو ختم کرنے کے لیے لیزر خلاء میں بھیجے بغیر اس ٹیکنالوجی کو استعمال کیا جاسکتا ہے۔

کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو کزوکی میٹسو کا کہنا تھا کہ خلائی کچرے کو ختم کرنے کے لیے لیزر کی شدت نیوکلیئر فیوژن سے کم ہوتی ہے، لیکن ان کو مخصوص آئینوں کی مدد سے قابو رکھنے جیسے یکساں تکنیکی مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔

جاپانی اسٹارٹ اپ نے خلاء میں کچرا ڈھونڈنے والی آسٹریلوی کمپنی ای او ایس اسپیس سسٹمز کے ساتھ پہلے ہی ایم او یو پر دستخظ کر رکھا ہے۔

ایکس فیوژن کمپنی ابتداء میں 10 سینٹی میٹر سے چھوٹے خلائی کچرے کو نشانہ بنائے گی جو کہ اس قبل زمین پر نصب لیزروں کے لیے ناممکن تھا۔

شعاع کو خلاء میں موجود کچرے کی رفتار سست کرنے کے لیے اس وقت تک استعمال کیا جائے گا جب تک اس کی رفتار اتنی کم نہ ہو جائے کہ وہ گر کر زمین کے ایٹماسفیئر میں جل جائیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں