کیا ہمارے جسم میں واقعی سونا موجود ہے؟ تو اس کا جواب ہے جی ہاں! یہ سچ ہے کہ ہمارے جسم میں تھوڑی سی مقدار میں “سونا” (Gold) موجود ہوتا ہے لیکن انتہائی کم مقدار میں۔
سائنس کیا کہتی ہے؟
انسانی جسم میں موجود سونا زیادہ تر خون اور خلیوں میں پایا جاتا ہے، اور یہ جسم کی کیمیائی توازن (biochemical balance) میں انتہائی معمولی لیکن اہم کردار ادا کرتا ہے۔
کتنی مقدار میں سونا ہوتا ہے؟
ایک عام انسانی جسم میں تقریباً 0.2 ملی گرام (0.0000002 کلوگرام) سونا ہوتا ہے۔ یہ مقدار اتنی کم ہے کہ اگر آپ پورے جسم کے سونے کو نکال لیں، تو شاید ایک چھوٹے سے ذرے کے برابر بنے!
یہ سونا کہاں پایا جاتا ہے؟
یہ خون میں نہایت معمولی مقدار میں پایا جاتا ہے جہاں یہ خلیے میں enzymes کے ساتھ بندھا ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ عضلات و ہڈیوں میں کچھ مالیکیولز میں micro-level پر موجود ہوتا ہے۔
سونا جسم میں کیوں ہوتا ہے؟
سونا ہمارے جسم میں کیمیائی ردِ عمل میں استعمال ہوتا ہے، مثلاً: خلیوں میں برقی توازن قائم رکھنا، اینزائمز کی کارکردگی میں مدد فراہم کرنا اور anti-inflammatory اثرات میں بھی کارگر ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بعض اوقات سونے کو جوڑوں کے درد (rheumatoid arthritis) میں استعمال کیا جاتا ہے۔
دلچسپ حقیقت:
اگر ہم تمام انسانوں (تقریباً 8 ارب افراد) کے جسموں سے سونا جمع کریں، تو تقریباً 20 کلوگرام سونا حاصل ہو سکتا ہے.