کمر درد کی وجوہات اور علاج

0

کمر درد ایک عام وقوع پذیر ہونے والا درد ہے جو کسی کو کہیں بھی تنگ کر سکتا ہے۔یہ ایک شدید نوعیت کا درد ہے جو کمر کے عضلات اور اعصاب میں رونما ہوتا ہے۔کمر درد کے طبی لحاظ سے کئی اسباب ہوتے ہیں۔

ایسے افراد جن کو زیادہ دیر حالت نشست میں رہنا پڑتا ہو یا زیادہ وقت کھڑے ہو کر کام کرنا پڑتا ہے وہ اس کی زد میں زیادہ آتے ہیں۔

مزاج میں گرمی یا سردی کا عنصر بڑھ جانے سے بھی کمر درد حملہ آور ہو جاتا ہے۔اسی طرح یورک ایسڈ کی طبعی مقدار کی زیادتی، قبض، مہروں میں خلا پیدا ہونا، ورمِ گردہ، گردے میں پتھری کا ہونا وغیرہ بھی اس کے اسباب میں شامل ہیں۔

بھاری وزن اٹھانے سے اچانک کمر میں جھٹکا لگنا یا کمر کے پٹھوں میں کھچاؤ پیدا ہونا بھی کمر درد کا ذریعہ بنتا ہے۔

عام جسمانی کمزوری بھی کمر درد کا ایک بہت بڑا سبب بنتی ہے جبکہ جسمانی کمزوری کی وجہ ناقص، غیر معیاری اور ملاوٹ زدہ غذائیں ثابت ہو رہی ہیں۔مسلسل ناقص اور غیر معیاری خوراک استعمال کرنے سے بدن کی قوت مدافعت کمزور پڑ جاتی ہے جس سے اعصاب اور عضلات میں کچھاؤ اور دباؤ کی کیفیات پیدا ہو کر جسمانی دردوں کا سبب بننے لگتی ہیں۔علاوہ ازیں ریڑھ کی ہڈی کے مہروں میں خرابی واقع ہو جانے سے بھی شدید درد سامنے آتا ہے۔

بعض اوقات یہ درد کمر کے اعصاب سے شروع ہو کر دائیں بائیں ٹانگوں تک میں سرایت کرتا محسوس ہونے لگتا ہے۔طبی اصطلاح میں اسے ”ڈسک سلپ“ ہونے سے موسوم کیا جاتا ہے۔
”ڈسک سلپ“ ہونے والے مفروضے کا اصل سبب چوتھے مہرے پر دباؤ آنا ہے۔جب چوتھے مہرے پر سٹریس یا دباؤ پڑتا ہے تو اس کے ردِ عمل کے طور پر درد پوری کمر سے ہوتا ہوا ایک یا دونوں ٹانگوں میں محسوس ہونے لگتا ہے۔

اسی طرح جب کمر درد کا احساس دمچی کی ہڈی میں ہو اور اٹھتے بیٹھتے یا حرکات و سکنات کرتے وقت درد شدید ہو تو عام طور پر اس کا سبب بارہویں مہرے کا ٹلنا یا اپنی جگہ سے ہٹ جانا مانا جاتا ہے۔اس طرح کے درد کو دافع درد ادویات استعمال کرنے سے فوری افاقہ تو ہو جاتا ہے لیکن جب تک مہرہ اپنی جگہ ایڈجسٹ نہیں ہو پاتا دمچی کی ہڈی میں ہونے والا درد شدید سے شدید تر ہوتا چلا جاتا ہے۔

اس کا بر وقت تدراک نہ کیا جا سکے تو حامل درد عمر بھر اس تکلیف میں مبتلا رہنے پہ مجبور ہو سکتا ہے۔
یاد رکھیں! مرض اور درد پیدا ہونے کے سبب کو ختم کرنے پہ دھیان دیں، درد اور مرض خود بخود ہی چلا جائے گا۔اپنے مزاج کے بارے میں جاننے کے لئے کسی ماہر طبی معالج سے مشورہ کریں۔درد کی شدت میں کمی کرنے اور فوری افاقہ کی غرض سے کمر پر میجک آئل کا ہلکا سا مساج کر کے باجرہ، چھان گندم اور نمک سانبھر ہم وزن ایک کپڑے میں ڈال کر توے پہ گرم کر کے کمر پہ ٹکور کریں، درد میں فوری افاقہ ہو گا۔

اگر درد جسم میں گرمی کی زیادتی سے ہو تو روغنِ کشنیز سے مالش کریں اور کشنیز 10 گرام کے سفوف میں شکر سرخ ملا کر ایک چمچ نہار منہ کھائیں۔جب درد کمر سردی کی زیادتی سے ہو تو میتھی 5 گرام کو ابال کر چند بار پینے سے ہی افاقہ ہو جاتا ہے۔انجیر 7 عدد، مغز اخروٹ 10 تولہ ملا کر کھانا بھی درد کمر سے نجات دلاتا ہے۔

گوشت، چاول، چکنائیاں، بیگن، کولا مشروبات، بیکری مصنوعات، فاسٹ فوڈز، دال مسور، دال ماش، مکئی، مٹر، لوبیا، ساگ بادی، ترش، ثقیل اور نفاخ غذاؤں سے مکمل طور پر دور رہیں۔

ریڑھ کی ہڈی کے مہروں کے مسائل پیدا ہو جانے کی صورت میں ٹوٹکوں اور سنی سنائی طبی تراکیب پہ وقت ضائع کیے بغیر کسی ماہر معالج سے رجوع کریں۔وقتی طور پر درد دور کرنے والی ادویات کے غیر ضروری استعمال سے مقدور بھر بچنے کی کوشش کریں کیونکہ پین کلرز وقتی افاقہ تو دیتی ہیں لیکن امراض معدہ سمیت مبینہ طور پر گردے اور جگر ناکارہ کرنے کا سبب بھی بن سکتی ہیں۔

مہروں میں خرابی واقع ہونے سے پیدا ہونے والے درد کمر سے نجات پانے کا واحد حل مینول تھراپی ہے۔ایک ماہر تھراپسٹ خداداد صلاحیتوں کے بل بوتے پر انگلیوں اور انگوٹھے سے مہرو ں کو بہ آسانی ایڈجسٹ کر دیتا ہے۔علاوہ ازیں کمر درد سے مستقل محفوظ رہنے کے لئے کمر اور کمر کے پٹھوں کو مضبوطی فراہم کرنے والی خوراک اور ورزش کو اپنے معمول کا حصہ بنائیں۔

مقوی اعصاب غذاؤں کا مناسب استعمال اور خوراک استعمال کرتے وقت بادی و ترش اجزاء سے احتیاط بھی کمر درد سمیت اعصابی و عضلاتی مسائل سے محفوظ رکھتا ہے۔

روزمرہ معمولات میں اپنی نشست اور کمر کے درمیاں زیادہ فاصلہ نہ رکھیں۔زیادہ دیر بیٹھنے کی صورت میں ہارڈ چیئر استعمال کریں۔درد کی حالت میں نرم بستر کی بجائے ہارڈ بیڈ یا فرش پہ سوئیں۔درد کے دوران وزن اٹھانے، سیڑھیاں چڑھنے سے باز رہیں۔روزانہ نہار منہ کمر کے اعصاب کی ورزشیں لازمی کریں۔کمر درد سے مستقل بچاؤ کے لئے ریڑھ کی ہڈی کو مضبوط کرنے والے یوگا آسن اپنانا بے حد مفید ثابت ہوتے ہیں۔
تحریر: ماہر غذائیت ڈاکٹر زارا احمد
کرٹسی: اردو پوائنٹ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں