مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے حملے اور 26 سیاحوں کی ہلاکت پر بھارت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات پر غور کے لیے وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس شروع ہوگیا۔
وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والے اہم اجلاس میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف اور وزیرداخلہ محسن نقوی، وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ اور اعظم نزیر تارڑ سمیت دیگر وزرا شریک ہیں۔
ان کے علاوہ طارق فاطمی، اٹارنی جنرل منصور اعوان بھی اجلاس میں موجود ہیں، اجلاس میں اعلیٰ عسکری قیادت، قومی سلامتی کمیٹی کے اراکین اور دیگر سینئر افسران بھی شریک ہیں۔
ذرائع نے کہا کہ وزارت خارجہ بھارتی یکطرفہ اقدامات کے خلاف تجاویز پیش کرے گی، جن کی منظوری کمیٹی دے گی، بھارتی یکطرفہ اقدامات پر مؤثر اور قانونی ردعمل تیار کیا جائے گا، سندھ طاس معاہدہ منسوخی یا معطلی کے مختلف آپشنز پر غور کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق اقوام متحدہ میں قرارداد، عالمی عدالت انصاف میں کیس، یا ورلڈ بینک سے ثالثی کے آپشنز پر بھی غور کیا جائے گا، بھارت کے ساتھ شملہ معاہدہ سمیت تمام دوطرفہ معاہدوں کا از سرِ نو جائزہ لیاجائے گا۔
ذرائع نے کہا کہ بھارت کی جانب سے کسی قسم کی مہم جوئی کا موثر ترین جواب دینے کی حکمت عملی بھی طے کی جائے گی۔