لاہور:سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ بات صرف اتنی ہے کہ یہ ساری جو انڈیا کی اندرونی سیاست ہے اس کا نتیجہ ہے، ایک ٹیرراسٹ اٹیک ہوا ہے جس کی سب نے مذمت کی ہے کوئی ان کے پاس ایسی کوئی شہادت یا ثبوت نہیں ہے کہ اس میں پاکستان کا کوئی عمل دخل ہو۔
انھوں نے کہا کہ اس کے باوجود انھوں نے انتہائی قدم اٹھائے ہیں اور سفارت کار واپس بھیج دیے ہیں، انھوں نے اس سے بھی آگے بڑھ کر بین الاقوامی معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل کر دیا، وہ اپنی اندرونی سیاست کھیل رہے ہیں،پاکستان مخالف بیانیہ انڈیا میں بکتا ہے۔
تجزیہ کار ڈاکٹر قمر چیمہ نے کہا کہ ڈی ایسکلیشن کے طریقہ کار ہوتے ہیں، یا تو کوئی ممالک انفرادی طور پر مداخلت کرتے ہیں یا بین الاقوامی گریٹ پاورز میں سے کوئی انٹروین کرے گا، امریکا انٹروین کرتا ہے تو وہ ہو سکتا ہے یا پھر یہ ہے کہ بائی لیٹرل کسی نہ کسی قسم کی انگیجمنٹ بیک چینل چل رہی ہو تو نہ تو امریکا نے انٹروین کیا ہے بلکہ امریکی صدر کا آپ انداز دیکھیں وہ تو اس ایشو کو نان سیریس لے رہے تھے۔
تجزیہ کار اعزاز سیدنے کہا کہ بالکل گزارہ نہیں ہو سکتا یہ جو دونوں ملکوں کے درمیان ریلیشنز ہیں دونوں ملکوں کی جو فیصلہ ساز قوتیں ہیں، پاکستان کی اور ہندوستان کی بھی ان کا جو رویہ جو روایتی طور پر رہا ہے یہ میچور رویہ نہیں رہا، یہ بہت افسوسناک اور تلخ حقیقت ہے، ہندوستان میں جب بھی کوئی اٹیک ہوتا ہے تو اس کا الزام پاکستان پر لگتا ہے، پاکستان میں جب بھی کوئی واقعہ ہوتا ہے ہم اس کا الزام ہندوستان پر لگاتے ہیں۔