پاکستان اور ناروے کی خوبصورتی ایک کامیاب اور خوبصورت پروگرام تھا جس کا انتظام ناروے کی 14 اگست کمیٹی نے کیا۔
میں تمام حاضرین محفل کا دل کی اتھاہ گہرائیوں سے شکرگزار ہوں بالخصوص بین القوامی نامور آرٹسٹ کلیم شہریار (پاکستان)
در شہوار (پاکستان) اور
(Tore Hogstvedt ( Norway
پاکستان اور ناروے دونوں ممالک کے تجربات پر ان کی متاثر کن عکاسی نے ہماری دونوں قوموں کی گہری ثقافتی دولت کو خوبصورتی سے اجاگر کیا۔

ناروے میں پاکستانی سفارتخانہ اور بالخصوص ویلفیئر اتاشی آصف حمید صاحب کی موجودگی اوردونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تعاون کو مضبوط بنانے پر ان کا بصیرت انگیز تبصرہ قابل تعریف ہے۔
مزید برآں، میں سٹی کونسل کے سابق نمائندے اطہر علی کی گراں قدر خدمات کا اعتراف کرنا چاہوں گا، ان کے ساتھ ساتھ پر عزم کمیونٹی لیڈر محمد انور صوفی صاحب اور امام نصیر نوری صاحب کی آمد و شرکت پر ان کا شکرگزار ہوں۔
میں مزید شکر گزار ہوں شاہد جمیل صاحب کا جن کے ساتھ اس پروگرام کی مشترکہ میزبانی کرنا بھی انتہائی خوشی اور قابل فخر بات تھی، جس نے شام کو مزید پرلطف بنا دیا۔
اس موقع پر میں میڈیا کے نمائندگان بالخصوص عقیل قادر صاحب، چوہدری اسماعیل سرور گجر صاحب اور ناصر اکبر صاحب کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے اس پروگرام میں شرکت کی اور اس بات کو یقینی بنایا کہ ان کی کوریج کے ذریعے تقریب کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچایا جا سکے بلا شبہ ثقافتی تبادلے اور مکالمے کو فروغ دینے میں ان کا کردار قابل تعریف ہے۔

اس تقریب نے ایک بار پھر سےاس بات کی تصدیق کی ہے کہ ثقافتی تبادلہ لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب لانے میں کتنا اہم کردار ادا کرتا ہے۔
ہمیں اس بات کا پختہ یقین ہے کہ دونوں ممالک کے فنکاروں، کھلاڑیوں اور موسیقاروں کے درمیان تعاون کو وسعت دینے سے نہ صرف گہری مفاہمت کو فروغ ملے گا بلکہ ایک دوسرے کی روایات کی شمولیت اور ترویج کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔
اس خوبصورت گفتگو کو آگے بڑھاتے ہوئے، ہم ان ثقافتی رشتوں کو مزید مضبوط کرنے اور دونوں ممالک کی فنکارانہ اور کھیلوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے والے تمام اقدامات کے لیے کام کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
ترقی و کامرانی کے لیے ایک ساتھ مل کر، ہم اپنی قومیتوں کے درمیان اور بھی مضبوط ثقافتی رشتے قائم کر سکتے ہیں۔