مہنگائی عروج پر، مارکیٹیں لرز اٹھیں۔

0

نارویجن لوگ اپنے گھریلو بجٹ میں بہتر زندگی گزار رہے ہیں تاہم اب خبریں گردش کر رہی ہیں کہ مہنگائی آسمان کو چھونے والی ہے جس سے شرح سود کم ہونے کے امکانات کم ہو رہے ہیں ۔
مزید برا ں نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی آمیز تجارتی پالیسیز کی وجہ سے دنیا بھر میں اسٹاک مارکیٹیں گر رہی ہیں۔

ناروے کے سرکاری قیمتوں میں اضافے کا تخمینہ لگانے والے انچارج ریاستی کمیشن نے منگل کے روز اچانک 2.5 فیصد سے بڑھا کر 2.7 فیصد کر دیا۔ Teknisk beregningsutvalg, TBU کی طرف سے اعلان کردہ تخمینہ اہم ہے کیونکہ یہ وہ اعداد و شمار ہیں جنہیں دونوں فریقین آجروں اور کارکنوں کی تنظیموں کے درمیان سالانہ مزدور مذاکرات میں استعمال کرتے ہیں۔ TBU نے سوچا تھا کہ ناروے میں قیمت میں اضافہ سست ہو رہا ہے، اور سال بھر ایسا ہوتا رہے گا۔ کمیشن نے بڑی غیر یقینی صورتحال کا اعتراف کیاہے، اگرچہ، بین الاقوامی تناؤ کی وجہ سے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجارتی پالیسز کی بار بار دھمکیاں ناروے اور ناروے کی پہلے سے کمزور کرنسی کو مزید متاثر کر سکتی ہیں۔ کرون حالیہ دنوں میں مضبوط ہو رہا ہے، لیکن اس کی بڑی وجہ امریکی ڈالر کا کمزور ہونا ہے ۔

TBU کا اس کے تخمینہ میں اضافہ ناروے کے ریاستی شماریات بیورو SSB (Statistics Norway) کی رپورٹ کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے جس کے مطابق مارچ 2024 سے مارچ 2025 تک گزشتہ 12 مہینوں کے دوران قیمتوں میں حیرت انگیز طور پر 3.6 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ناروے کی بنیادی افراط زر کی شرح (بشمول ریاستی توانائی کی شرح میں 3 فیصد تبدیلیاں) اور 4 فیصد اضافہ ہوا۔ یہ 2.3 فیصد سالانہ اوسط قیمت میں اضافے سے بھی بہت زیادہ ہے جو SSB نے جنوری میں 2.8 فیصد کی بنیادی افراط زر کی شرح کے ساتھ اعلان کیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں