صرف 3 دن؟ زیلنسکی نے پیوٹن کی امن پیشکش کو مسترد کر دیا

0

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی جانب سے 9 مئی کو ہونے والی دوسری جنگِ عظیم کی تقریبات کے دوران تین دن کی عارضی جنگ بندی کی پیشکش کو مسترد کر دیا ہے۔

زیلنسکی کا کہنا ہے کہ یہ صرف ایک ڈرامائی کوشش ہے، جبکہ یوکرین مکمل اور حقیقی جنگ بندی کے لیے تیار ہے۔

روس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ یہ جنگ بندی یوکرین کی “پائیدار امن” کے لیے سنجیدگی کو جانچنے کی کوشش ہے، لیکن کریملن نے مارچ میں کیف اور واشنگٹن کی جانب سے پیش کی گئی 30 دن کی غیر مشروط جنگ بندی کو پہلے ہی مسترد کر دیا تھا۔

زیلنسکی نے جمعے کو چند صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ “دو یا تین دن میں جنگ کے خاتمے کا کوئی عملی منصوبہ بنانا ممکن نہیں، یہ صرف پیوٹن کا ڈرامائی اقدام ہے۔”

یوکرین میں بعض حلقوں نے اس جنگ بندی کو ماسکو کی تقریبات کو متاثر ہونے سے بچانے کی کوشش قرار دیا ہے، کیونکہ روس 9 مئی کو ریڈ اسکوائر پر فوجی پریڈ اور پیوٹن کی تقریر کا اہتمام کر رہا ہے، جس میں غیر ملکی رہنما بھی شریک ہوں گے۔

زیلنسکی نے مزید کہا کہ “ہم ایسی دکھاوے کی چالوں کا حصہ نہیں بنیں گے جو صرف پیوٹن کو تنہائی سے نکالنے اور ایک خوشگوار تاثر دینے کے لیے ہیں۔”

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ “یہ جنگ بندی کیف کی امن کی سنجیدگی جانچنے کی کوشش ہے۔”

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں