اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دشمن کے منہ پر ایسا تھپڑ رسید کیا ہے جو وہ کبھی نہیں بھول سکے گا، جوابی حملے کے بعد جنرل عاصم منیر نے کہا کہ دشمن کی جانب سے سیز فائر کی پیشکش آئی ہے میں نے کہا اسے قبول کریں۔
یہ بات انہوں نے یوم تشکر کی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔
آپریشن بُنیان مرصوص میں کامیابی پر آج اسلام آباد میں پاکستان مونومنٹ پر ’’یوم تشکر‘‘ کی خصوصی تقریب ہوئی جس کا مقصد پاکستان کی کامیابی پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنا ہے۔
تقریب کا آغاز تلاوتِ قرآن پاک سے ہوا۔ مہمان خصوصی وزیراعظم شہباز شریف تھے، تقریب میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، سروسز چیفس، وفاقی کابینہ کے ارکان، غیرملکی سفارت کار، نائب وزیراعظم، وزیر دفاع، وزیر اطلاعات اور دیگر وزرا بھی شریک تھے۔
آغاز پر میزبانوں کی جانب سے کہا گیا کہ صد شکر کہ اللہ تعالیٰ نے ایک بار پھر حق کو باطل پر غالب کردیا یہ محض عسکری کامیابی نہیں بلکہ پوری قوم کی کامیابی ہے جس پر ہم سب رب کے حضور سجدہ شکر بجالاتے ہیں۔
اس موقع پر فضاؤں میں جنگی جہازوں نے اپنی کارکردگی کا مظاہر کیا جس پر پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے گئے۔ گلوکاروں کی جانب سے ملی نغمے پیش کیے گئے۔
وزیراعظم کا خطاب
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ وطن کے لیے جانیں دینے والے شہدا کو سلام پیش کرتا ہوں، بھارتی حملے میں مائیں بہنیں اور جوان شہید ہوئے، ہم نے بھارت کے پانچ جہاز گرائے مگر کل کامرہ ایئربیس پر ایئر چیف نے مجھے بتایا کہ پانچ نہیں چھ جہاز گرائے۔
انہوں ںے کہا کہ ہم نے ان کے رافیل، اور ڈرونز بھی گرائے اس کے باوجود دشمن دھمکیاں دیتا رہا، آرمی چیف نے مجھے نو مئی کی رات فون پر کہا کہ بھارت نے ہمارے ایئرپورٹ پر میزائل لانچ کیے ہیں، وزیراعظم ہمیں اجازت دیں کہ ہم دشمن کے منہ پر ایسا تھپڑ رسید کریں کہ وہ عمر بھر یاد رکھے۔
وزیراعظم نے کہا کہ دنیا نے دیکھا کہ ہم نے پٹھان کوٹ، ادھم پور اور کہاں کہاں حملے کیے کہ دشمن کو سرچھپانے کی جگہ نہیں ملی، جوابی حملے کے بعد جنرل عاصم منیر کا دوسرا فون آیا کہ ہم نے دشمن کو بھرپور جواب دیا ہے اور وہاں سے سیز فائر کی پیشکش آئی ہے تو میں نے کہا کہ ہم نے دشمن کو جواب دے دیا ہے اب سیز فائر کی پیشکش قبول کریں۔
انہوں نے کہا کہ آج یوم تشکر ہے یہ موقع صدیوں بعد ملتا ہے، پوری قوم مسلح افواج کے پیچھے کھڑی ہے، دس مئی کو کروڑوں پاکستانیوں نے فوج کی فتح کے لیے دعائیں کیں، ہم نے دنیا کو پیغام دیا کہ اپنے دفاع کے لیے تیار ہیں، وہ دشمن جو خود کو ایشیا کا تھانے دار سمجھتا تھا اس کے چھ طیارے گرائے جن میں رافیل سمیت مگ طیارے بھی شامل تھے جبکہ بہت سارے ڈرونز بھی گرائے۔
وزیراعظم نے اس موقع پر دوست ممالک کے نام لے کر ان کا شکریہ ادا کیا مزید کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکر گزار ہوں کہ انہوں ںے بہادری کے ساتھ ایشیا میں امن کے لیے قدم اٹھایا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں پُرامن ہمسایوں کی طرح مذاکرات کی میز پر بیٹھنا ہوگا، بات چیت سے ہی مسائل کا حل نکلتا ہے، خطے کی خوشحال کے لیے ہمیں مسائل کو حل کرنا ہوگا، میں دوست ممالک کا شکر گزار ہوں جنہوں نے ہمارا ساتھ دیا۔